اسماعیل بقائی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ان تمام صحافیوں، فوٹوگرافروں اور کیمرہ مین کی یاد تازہ کی جنہوں نے شجاعت اور دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور اپنی جان خطرے میں ڈال کر گزشتہ 2 سال کے دوران صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی حقیقت کو ثبت کیا۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ اس دن ان 200 سے زیادہ صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے فلسطینیوں کے ناقابل بیان رنج و الم اور صیہونیوں کے ہاتھوں مسلسل جارحیت اور نسل کشی کی منظر کشی کی اور حقیقت کو ہمیشہ کے لیے درج کردیا۔
انہوں نے لکھا کہ ان میں سے بہت سے صحافی جو حقیقت کا پردہ فاش کرنا چاہتے تھے، نسل کشی کے منصوبے کے بھینٹ چڑھ گئے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیکر کہا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کے جرائم کے دیگر حامیوں اور توجیہ پیش کرنے والوں کا ہاتھ ان مظالم میں رنگا ہوا ہے اور انہیں ذمہ دار ٹہرایا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ 3 مئی کو ہر سال عالمی یوم آزادی صحافت کا نام دیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ